Sunday, April 27, 2008

گیس پائپ لائن پر دھماکہ

بلوچستان کے شہر ڈیرہ بگٹی کے قریب نا معلوم افراد نے ایک بڑی گیس پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا ہے جس سے پنجاب کے کچھ شہروں کو گیس کی ترسیل مبینہ طور پر معطل ہوگئی ہے۔
یہ واقعہ رات گئے ڈیرہ بگٹی میں سوئی کے قریب پیش آیا ہے۔ پولیس اہلکاروں نے بتایا ہے کہ ڈولی چیک پوسٹ کے پاس سے دو بڑی گیس پائپ لائنز گزرتی ہیں جن میں سے ایک یا دونوں کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا ہے۔
اہلکاروں نے بتایا ہے کہ رات کا وقت ہے اور علاقہ ایسا ہے کہ وہاں تک رسائی نہیں ہو پا رہی جس وجہ سے نقصان کا اندازہ نہیں ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈولی چیک پوسٹ سے ایسی اطلاعات ہیں کہ دھماکے کے بعد بڑے پتھر دور دور علاقوں میں گر رہے ہیں۔
دریں اثنا اپنے آپ کو کالعدم تنظیم بلوچ ریپبلکن آرمی کا ترجمان ظاہر کرنے والے سرباز بلوچ نام شخص نے ٹیلیفون پر اس حملے کی زمہ داری اپنی تنظیم ک جانب سے قبول کی ہے اور کہا ہے کہ انھوں نے دونوں بڑی گیس پائپ لائنز کو دھماکوں سے اڑا دیا ہے ۔ سرباز بلوچ کے مطابق یہ گیس پائپ لائنز پنجاب کو گیس فراہم کرتی ہیں۔
اس کے علاوہ سنیچر کی صبح ڈیرہ بگٹی میں خفیہ ایجنسی ملٹری انٹیلیجنس کے دفتر کے ساتھ دھماکہ ہوا ہے جس میں دو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے لیکن اس دھماکے کی زمہ داری قبول کرنے والے سرباز بلوچ نے کہا ہے کہ اس حملے میں چار اہلکار ہلاک ہوئے ہیں ۔ سرکاری سطح پر اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
ڈیرہ بگٹی اور سوئی میں حالیہ دنوں میں سیکیورٹی فورسز کے علاوہ قومی تنصیبات خصوصا گیس پائپ لائنز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور ایسی اطلاعات ہیں کہ ان حملوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں گیس کے کنویں بند ہو چکے ہیں اور خطرناک حالات کی وجہ سے ان کی مرمت نہیں کی جا سکی۔ سوئی سے آمدہ اطلاعات کے مطابق ان حملوں کی وجہ سے ملک بھر میں گیس کی ترسیل میں حکام کو مشکلات کا سامنا ہے اور متبادل زرائع نے گیس کی فراہمی جاری ہے۔